Manzar Ansari

Add To collaction

25-Jun-2022 غزل

۔۔۔۔۔۔۔ غزل ۔۔۔۔۔۔۔

ان کی نظروں میں جب آشیاں آگٸے
آگ دینے کو سب باغباں آگٸے
اپنے قدموں تلے بچھ گٸے سب کے سب
جتنے بھی راہ میں آسماں آگٸے
یہ ستاٸش گروں کی عنایت ہی تھی
لوٹنے کے لٸے پاسباں آگٸے
چند روزہ رفاقت کے اعجاز سے
”فاصلے کس قدر درمیاں آگٸے “
جب مسافت میں تھے فصلِ گل ساتھ تھی
گھر جو پہنچے تو زیرِ خزاں آگٸے
قصرِ شاہی گرانے چلے تھے مگر
راہ میں مفلسوں کے مکاں آگٸے
ہم نے قصدِ سفر ہی کیا تھا ابھی
چل کے خود منزلوں کے نشاں آگٸے
ہم نے منظر یہ دیکھا کڑے وقت میں 
دل دکھانے کو سب مہرباں آگٸے

منظرانصاری

   1
0 Comments